نئی دہلی (ویب ڈیسک) برطانیہ (United kingdom)سے آئے بھارتی ریاست اتر پردیش کے ضلع میرٹھ میں اپنی بیٹی کی سالگرہ (Birthday) منانے آئے شخص کو 27 سالہ خاتون اور اس کے آشنا نے مل کرقتل کردیا اور پھر لاش کے ٹکڑے ٹکڑے کردیئے۔
پولیس کے مطابق مقتول 29 سالہ سوربھ راجپوت مرچنٹ نیوی میں ملازمت کرتا تھا اور لندن میں مقیم تھا۔ وہ 28 فروری کو اپنی چھ سالہ بیٹی کی سالگرہ کے لیے وطن واپس آیا تھا لیکن چند روز بعد ہی اسے بے دردی سے قتل کر دیا گیا۔
پریس ٹرسٹ آف انڈیا کے مطابق پولیس نے بتایا کہ سوربھ کی بیوی مسکان اور اس کے 25 سالہ آشنا ساحل نے 4 مارچ کو مل کر اسے چاقو کے وار کر کے قتل کیا، پھر لاش کے ٹکڑے کر کے انہیں ایک ڈرم میں سیمنٹ کے ساتھ بند کر دیا۔ قتل کے بعد دونوں ملزمان منالی گھومنے چلے گئے۔
سوربھ کے اہل خانہ کو شبہ تب ہوا جب ان کی کالز کا جواب نہیں ملا جس پر انہوں نے پولیس کو اطلاع دی۔ پولیس نے تفتیش کے دوران مسکان اور ساحل کو حراست میں لے کر پوچھ گچھ کی، جس میں دونوں نے قتل کا اعتراف کر لیا۔ پولیس نے مقتول کی باقیات برآمد کر کے پوسٹ مارٹم کے لیے بھیج دیں اور مقدمہ درج کر لیا گیا ہے۔
مسکان کے والدین پرمود کمار رستوگی اور کویتا رستوگی نے این ڈی ٹی وی سے بات کرتے ہوئے بیٹی کے دفاع سے انکار کیا اور مطالبہ کیا کہ اسے سخت ترین سزا دی جائے۔ انہوں نے کہا کہ سوربھ نے مسکان سے "اندھی محبت” کی لیکن ان کی بیٹی ہی مسئلہ تھی۔ وہ سوربھ کو اس کے خاندان سے الگ کر چکی تھی اور اب اس نے اسے قتل کر دیا۔
مسکان کی والدہ کویتا رستوگی نے بتایا کہ جب ان کی بیٹی پہاڑوں سے واپس آئی تو اس نے خود قتل کا اعتراف کیا اور فوراً وہ اسے پولیس کے پاس لے گئے۔ انہوں نے کہا، "اس نے ہمیں بتایا، ‘ممی، ہم نے سوربھ کو مار دیا، ہم نے فوراً اسے پولیس کے حوالے کر دیا۔”
پولیس کے مطابق سوربھ اور مسکان نے 2016 میں لو میرج کی تھی جس کے بعد سوربھ نے اپنی بیوی کے ساتھ وقت گزارنے کے لیے مرچنٹ نیوی کی نوکری چھوڑ دی تھی تاہم اس کے اہل خانہ اس فیصلے سے ناخوش تھے۔ بعد میں یہ جوڑا میرٹھ کے اندرا نگر فیز ون میں کرائے کے مکان میں رہنے لگا اور 2019 میں ان کی بیٹی پیدا ہوئی۔