واشنگٹن (ویب ڈیسک) کئی مہینوں سے خلاء میں پھنسے ناسا کے خلا باز بُچ ولمور اور سُنی ولیمز ن خلائی مشن کے بعد بالآخر کامیابی کے ساتھ زمین پر واپس آ گئے۔ ناسا کے کمرشل کریو پروگرام کے چیف اسٹیو اسٹچ نے کہا کہ خلا بازوں کو اب کچھ دن آرام دیا جائے گا، اس کے بعد انہیں اپنے گھروں میں جانے کی اجازت ملے گی۔
تفصیل کے مطابق یہ دونوں خلا باز SpaceX Crew Dragon کیپسول کے ذریعے امریکی ریاست فلوریڈا کے ساحل کے قریب پانی میں نرم لینڈنگ کرنے میں کامیاب ہوئے، یہ مشن اصل میں بوئنگ اسٹار لائنر اسپیس کرافٹ کے ذریعے آٹھ روزہ تجرباتی سفر کے طور پر شروع کیا گیا تھا، لیکن خلائی جہاز کے تکنیکی مسائل کے باعث ان کی واپسی تاخیر کا شکار ہو گئی، جس کے بعد انہیں ناسا کے باقاعدہ کریو روٹیشن کا حصہ بنا دیا گیا۔
خلانوردوں نے 286 دن خلا میں گزارے اور بین الاقوامی خلائی اسٹیشن (ISS) پر 150 سے زائد سائنسی تجربات انجام دیے۔ ناسا کے مطابق، یہ ایک غیر متوقع مگر کامیاب مشن ثابت ہوا، جس میں اسٹار لائنر کے مستقبل پر سوالات کھڑے کر دیے۔
منگل کو صبح 5:05 جی ایم ٹی پر Crew-9 مشن کے چار خلا باز اسپیس اسٹیشن سے الگ ہوئے اور 17 گھنٹوں بعد 2:57 پاکستانی وقت پر فلوریڈا کے ساحل سے 50 میل دور خلیج میکسیکو میں اترے۔
ناسا کے مطابق، طویل عرصہ خلا میں گزارنے سے انسانی جسم پر مختلف اثرات مرتب ہو سکتے ہیں، جیسے پٹھوں کی کمزوری اور بینائی کے مسائل۔ تاہم، اس مشن کے بعد سُنی ولیمز 608 دن خلا میں گزارنے والی دوسری امریکی خاتون خلا باز بن گئی ہیں، جبکہ Peggy Whitson 675 دن کے ساتھ پہلے نمبر پر ہیں۔